واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی حکومت کے ماتحت ایک ادارے نے اپنی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2023 میں شرح پیدائش ریکارڈ سطح تک کم ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے حال ہی شرح پیدائش کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں امریکا میں 30 لاکھ 6 ہزار سے کم بچے پیدا ہوئے ہیں جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 76,000 کم ہے۔یہ شرح پیدائش 1979 کے بعد سے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کی اب تک کی سب سے کم ترین تعداد ہے۔ یونیورسٹی آف وسکونسن کے محقق نکولس مارک نے کہا کہ اس کی وجہ عام طور پر امریکی خواتین میں بعد کی عمر میں بچہ پیدا کرنے کا رجحان ہے جو عام ہوتا جارہا ہے کیونکہ زیادہ تر خواتین بچوں کی پرورش سے پہلے تعلیم اور کیریئر پر توجہ دینا چاہتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوعمر خواتین میں شرح پیدائش میں مسلسل کمی آئی ہے لیکن اس کے ساتھ 30 سے 40 عمر کی خواتین میں بچے پیدا کرنے کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا۔تاہم 2023 میں 30 اور 40 سال کی خواتین میں شرح پیدائش میں کوئی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا اور دوسری جانب نوجوان خواتین میں شرح پیدائش اور بھی کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔